سیلاب ایک قدرتی آفت ہے جو عام طور پر دریاؤں کے کنارے، ندی نالوں کے قریب یا نشیبی علاقوں میں بارش کے دوران پیش آتی ہے۔ پاکستان سمیت دنیا ک...
سیلاب ایک قدرتی آفت ہے جو عام طور پر دریاؤں کے کنارے، ندی نالوں کے قریب یا نشیبی علاقوں میں بارش کے دوران پیش آتی ہے۔ پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک بار بار سیلاب کی زد میں آتے ہیں جس سے لاکھوں لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ سیلاب نہ صرف انسانی جانوں کا ضیاع کرتا ہے بلکہ کھیتوں، گھروں، سڑکوں اور پلوں کو بھی تباہ کر دیتا ہے۔
سیلاب زدہ علاقے
سیلاب زدہ علاقے وہ ہوتے ہیں جہاں پانی زیادہ جمع ہوتا ہے یا جہاں دریاؤں اور برساتی نالوں کا بہاؤ تیز ہوتا ہے۔ ان میں شامل ہیں:
-
دریاؤں اور نالوں کے کنارے والے علاقے
-
ناقص نکاسی آب والے شہر
-
زیریں سطحی زمینیں
-
برساتی نالوں کے قریب آباد بستیاں
سیلاب کے نقصانات
-
انسانی جانوں کا نقصان
-
کھڑی فصلوں اور مویشیوں کی تباہی
-
پینے کے پانی کی کمی اور آلودگی
-
وبائی امراض جیسے ڈائریا، ہیضہ اور ملیریا
-
انفراسٹرکچر کی تباہی (گھر، سڑکیں، پل وغیرہ)
سیلاب سے بچاؤ کی تدابیر
1۔ حکومتی سطح پر
-
ڈیمز اور بیراجوں کی مضبوطی اور دیکھ بھال
-
جدید نکاسی آب کا نظام قائم کرنا
-
سیلاب کی پیشگی اطلاع دینے والا نظام (Early Warning System)
-
امدادی کیمپ اور فوری طبی سہولتوں کی فراہمی
2۔ مقامی سطح پر
-
پانی کے بہاؤ کے راستے میں تعمیرات سے گریز
-
ریت کی بوریوں یا عارضی بندوں سے پانی کا رخ موڑنا
-
کمیونٹی کمیٹیاں بنا کر فوری امداد فراہم کرنا
3۔ انفرادی سطح پر
-
سیلاب کے دنوں میں خشک راشن، پینے کا صاف پانی اور ضروری ادویات جمع رکھنا
-
خاندان کے افراد کے لئے محفوظ مقامات پر منتقلی کا انتظام کرنا
-
بچوں اور بزرگوں کو پہلے محفوظ جگہ پہنچانا
-
صاف پانی پینا اور مچھردانیاں استعمال کرنا تاکہ بیماریاں نہ پھیلیں
بعد از سیلاب اقدامات
-
متاثرہ علاقوں میں صفائی اور ویکسینیشن مہم
-
بیماروں کے علاج اور متاثرہ خاندانوں کی مالی مدد
-
گھروں اور تعلیمی اداروں کی مرمت
-
کسانوں کو بیج اور کھیتی کے آلات مہیا کرنا تاکہ وہ دوبارہ زراعت شروع کر سکیں
نتیجہ
سیلاب ایک بڑی آفت ہے مگر بروقت تدابیر اختیار کرکے اس کے نقصانات کم کیے جا سکتے ہیں۔ حکومت، عوام اور مقامی ادارے اگر مل جل کر کام کریں تو انسانی جانوں اور املاک کو بڑے پیمانے پر بچایا جا سکتا ہے۔
No comments