آج سے مسجد الحرام میں عمرہ کی ادائیگی کا مرحلہ وار آغاز
ریاض(آئی-بی-ٹی) سعودی حکومت نے عمرہ اور زیارت پر عائد پابندی ختم کردی آج سے مسجد الحرام میں عمرہ کی ادائیگی کا مرحلہ وار آغاز ہوگیا۔
سعودی عرب نے سات ماہ بعد مرحلہ وار عمرہ کی ادائیگی کی اجازت دی ہے،عمرہ کی اجازت تین مرحلوں میں دی گئی ہے۔ شاہی فرمان کے مطابق ایس او پیز کے تحت پہلا مرحلہ 4 اکتوبر یعنی آج سے شروع ہوگا جس میں 6 ہزار سعودی شہری اور وہاں مقیم غیر ملکی عمرہ کی سعادت حاصل کر سکیں گے۔
دوسرے مرحلے میں 18 اکتوبر سے روزانہ 15 ہزار معتمرین کو یومیہ عمرے کی ادائیگی کی اجازت دی جائے گی۔ یکم نومبر سے تیسرے مرحلے کے تحت بیرون ملک سے روزانہ 20 ہزار زائرین عمرے کی سعادت کےلئے آسکیں گے جبکہ ساٹھ ہزار لوگوں کو مسجد الحرام میں نماز ادا کرنے کی اجازت ہوگی۔
-------------------------------------------------
سعودی عرب میں شوہر یا اہلیہ
ایک دوسرے کا موبائل چیک نہیں کرسکتے۔
ریاض (ویب ڈیسک)
سعودی عرب میں شوہر یا اہلیہ
ایک دوسرے کا موبائل چیک نہیں کرسکتے۔تفصیلات کے مطابق سعودی وکیل نایف آل منسی نے
کہا ہے کہ اہلیہ کا موبائل چیک کرنا جرم ہے۔ کوئی بھی شوہر اس کا مجاز نہیں۔ قانون
نے ایسا کرنے کو جرم قرار دے رکھا ہے۔
روزنامہ جنگ کے مطابق آل
منسی نے اپنی بات کی واضح کرتے ہوئے کہا کہ انفارمیشن کرائم قانون کی دفعہ 3 میں
بتایا گیا ہے کہ شوہر یا بیوی کسی کا بھی موبائل چیک کرنا جرم ہے۔ کمپیوٹر سیٹس
اور سمارٹ آلات کو چیک کرنا منع ہے اور قانون میں یہ حرکت جرم شمار کی جاتی ہے۔
ایک ٹی وی پروگرام سے گفتگو
کرتے ہوئے سعودی وکیل کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شوہر اپنی اہلیہ کا موبائل چیک کرے
گا اور اس کے خلاف یہ الزام ثابت ہوگیا تو اسے ایک برس قید اور پانچ لاکھ ریال
جرمانے کی سزا ہوگی۔
سعودی شاہی خاندان کو بڑا
صدمہ،معروف شہزادی انتقال
کرگئیں
لیج ٹائمز کی رپورٹ کے
مطابق سعودی شہزادی مداوی بنت عبداللہ بن محمد ابن جلاوی السعود مختصر علالت کے
بعد انتقال کرگئیں، شہزادی کے انتقال کی تصدیق رائل کورٹ کی جانب سے کی گئی۔شہزادی
مداوی بنت عبداللہ بن محمد ابن جلاوی السعود کی نماز جنازہ اور تدفین آج رات کی جائے
گی۔سعودی شہزادی کے انتقال پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے دکھ اور افسوس کا
اظہار کرتے ہوئے مرحومہ کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ 7
جولائی کے روز سعودی شہزادہ خالد بن سعود بن عبدالعزیز رضائے الہی سے انتقال کرگئے
تھے جبکہ چند روز قبل شہزادہ بندار بن سعد
بن محمد بن عبدالعزیز انتقال کرگئے تھے، شہزادے کی نماز جنازہ اور آخری رسومات
سعودی درالحکومت ریاض میں ادا کی گئی تھیں۔قبل ازیں 21 جون کو سعودی شہزادہ بندار
بن محمد بن عبدالرحمان بن فیصل السعود 95 برس کی عمر میں دار فانی سے کوچ کرگئے
تھے۔ شہزادے کی نماز جنازہ امام ترکی بن عبداللہ مسجد میں ادا کی گئی تھی۔
Ruler Salman admitted to Saudi Arabia Hospital
RIYADH – Saudi Arabia's King Salman container Abdulaziz Al Saud has been admitted to the King Faisal Specialist emergency clinic for a clinical exam, the Saudi Press Agency gave an account of Monday.
A Royal Court proclamation on the organization's site uncovered that King Salman had been admitted to the clinic for tests because of "irritation in the gallbladder".
"The Custodian of the Two Holy Mosques, King Salman — may God ensure him — was conceded this Monday, 29 Dhul Qidah 1441 A.H., stamping July 20, 2020, — to the King Faisal Specialist Hospital in Riyadh to experience a few tests because of an aggravation in the gallbladder. May God ensure the Custodian of the Two Holy Mosques and favor him with wellbeing and health," read the announcement.
Saudi government imposes 24-hour curfew in primary cities to scale down COVID-19 Pandemic
RIYADH - The Saudi authorities has imposed curfew in important cities to prevent spread of coronavirus epidemic.
according to a notification of Saudi Ministry of indoors, the towns where curfew has been imposed also consist of including capital Riyadh, Jeddah, Taif, Qatif, Tabuk, Dammam, Dhahran, Hafouf and Khobar.
The government prolonged the round-the-clock curfew after because the kingdom said four new COVID-19 deaths on Monday, bringing the death toll to 38, even as the entire quantity of showed infections has reached 2,523.
On Thursday, the authorities extended the curfew within the holy towns of Mecca and Medina to 24 hours till similarly notice.
سعودی
فرمانروا کے بھائی سمیت شاہی خاندان کے 3 افراد گرفتار، بغاوت کا الزام، تفصیلات
سامنے آگئیں
ریاض سعودی عرب میں شاہی خاندان کے تین سینئر افراد
کو گرفتار کر لیا گیا، ان افراد کو بغاوت
کے الزام میں پکڑا گیا، دی گارڈین کے مطابق گرفتار افراد پر سعودی بادشاہ اور ولی
عہد کیخلاف سازش کاالزام ہے ، اس کارروائی سے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان
کی اقتدار پر گرفت مزید مضبوط ہوجائے گی ۔
امریکی
اور برطانوی میڈیا کے مطابق سعودی فرمانروا
شاہ سلمان کے بھائی شہزادہ احمد بن عبدالعزیز السعود اور شہزادہ محمد بن
نائف کو جمعہ کی صبح رائل گارڈز نے گھروں سے حراست میں لیا گیا ہے، ذرائع نے نام
ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جوڑی سعودی حکمرانوں کو اقتدار سے الگ کرنے کیلئے
سازش کررہی تھی، میڈیا رپورٹس میں شہزادہ
نائف کے چھوٹے بھائی شہزادہ نواف بن نائف کو بھی گرفتار کیے جانے کا بتایا گیا، ان
گرفتاریوں کا تعلق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ہے۔
امریکی
میڈیا کے مطابق سعودی حکام نے شہزادوں کو حراست میں لیے جانے پر کوئی ردعمل ظاہر
نہیں کیا۔
یاد
رہے کہ اس قبل 2017 میں بھی محمد بن سلمان کے احکامات پر سعودی شاہی خاندان کے کئی
اراکین اور وزرا کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ اس وقت کے وزیر داخلہ محمد بن نائف کو
بھی عہدے سے ہٹا کر نظر بند کر دیا گیا تھا۔محمد بن سلمان نے سال 2016 میں سعودی
عرب میں متعدد اقتصادی اور سماجی اصلاحات کرنے کا عزم کیا تھا جس پر انہیں پہلی
بار سب سے زیادہ پذیرائی ملی تھی تاہم وہ اب تک کئی تنازعات کی زد میں آ چکے ہیں
جن میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کا استنبول میں سعودی سفارت خانے میں قتل شامل ہے۔
2017
میں بدعنوانی کے خلاف کریک ڈاؤن کے عمل پر تنقید
کے الزام میں گرفتار ہونے والے سعودی شہزادے خالد بن طلال کو تقریبا ایک سال بعد
نومبر 2018 میں رہا کیا گیا تھا، وہ شاہ سلمان کے بھتیجے ہیں۔
No comments