میاں بیوی اپنی نومولود بچی کو ایک سال تک صرف سبزیاں کھلاتے رہے، اس کا کیا خوفناک نتیجہ نکلا؟ جان کر کوئی بھی کبھی ایسی غلطی نہ کرے - InformationBoxTicket

Breaking

Wednesday, January 2, 2019

میاں بیوی اپنی نومولود بچی کو ایک سال تک صرف سبزیاں کھلاتے رہے، اس کا کیا خوفناک نتیجہ نکلا؟ جان کر کوئی بھی کبھی ایسی غلطی نہ کرے

میاں بیوی اپنی نومولود بچی کو ایک سال تک صرف سبزیاں کھلاتے رہے، 

اس کا کیا خوفناک نتیجہ نکلا؟ جان کر کوئی بھی کبھی ایسی غلطی نہ کر

میاں بیوی اپنی نومولود بچی کو ایک سال تک صرف سبزیاں کھلاتے رہے، اس کا کیا خوفناک نتیجہ نکلا؟ جان کر کوئی بھی کبھی ایسی غلطی نہ کرے

موٹاپے کے شکار لوگ تو ڈائٹنگ کرتے تھے لیکن برطانیہ میں ایک ماں باپ نے اپنی نوزائیدہ بچی کو ہی ایسی سخت ڈائٹنگ پر لگا دیا کہ بچی کی حالت دیکھ کر آدمی کو رونا آ جائے۔ میل آن لائن کے مطابق اس 34اور 32سالہ میاں بیوی، جن کے نام ظاہر نہیں کیے گئے، نے اپنی بچی کو شروع سے ہی صرف سبزیوں اور اناج پر مشتمل اتنی کم خوراک دی کہ 19ماہ کی ہوجانے کے باوجود نہ تو وہ خود سے حرکت کر سکتی ہے اور نہ ہی بولتی ہے۔ یہ جوڑا اسے دن میں آدھا کیلا، ایک کپ ابلے چاول ، ایک ٹوسٹ اور ابلی ہوئی سبزیاں کھانے کو دیتا تھا۔ دو ہفتے قبل بچی کو ایک دورہ پڑا جس پر یہ دونوں اسے ہسپتال لے گئے۔ جب ڈاکٹروں نے بچی کی حالت دیکھی اور اس کی خوراک کے بارے میں معلومات دریافت کیں تو انہوں نے پولیس کو بلا لیا۔

دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ یہ میاں بیوی اس بچی سے پہلے بھی اپنے دو بیٹوں کے ساتھ یہی سلوک کر چکے ہیں۔ان دونوں بچوں کو بھی والدین سے لے کر فوسٹر کیئر بھیج دیا گیا تھا اور اب اسی بچی کو بھی علاج کے بعد فوسٹر کیئر بھیج دیا جائے گا۔ بچی کا علاج کرنے والے ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ”بچی میں کیلشیم، فاسفورس، وٹامن بی 12، وٹامن اے، آئرن اور زنک کی شدید کمی تھی اور وٹامن ڈی نہ ہونے کے برابر تھا۔ اس کی ہڈیاں اتنی کمزور ہیں کہ بچی کو اٹھانے سے بھی ٹوٹ سکتی ہیں۔“ پولیس نے اس لاپروا جوڑے کو عدالت میں پیش کر دیا ہے جہاں پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ”19ماہ کی بچی کو انہوں نے اس قدر کم خوراک دی کہ اتنی عمر میں جا کر بھی اس کا وزن صرف4.9کلوگرام ہے جو اس کے پیدائشی وزن سے محض دوگنا ہے۔ انہوں نے بچی کی پیدائش کے بعد اس کا ایک بھی چیک ا نہیں کروایا، نہ ہی اس کا برتھ سرٹیفکیٹ یا میڈیکیئر نمبر حاصل کیا۔ ان کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے بچی کو ناقابل تلافی طبی نقصان پہنچا ہے۔“

No comments:

Post a Comment